ق
قاسمی
خوش آمدید
مہمان گرامی
(
(میں اپنے رب سے راضی ہوں)
حضرت ابو بکر صدیقؓ پھٹے پرانے اور بو سیدہ عبا پہنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے ،اس عبا )چوغہ) کے کنارے کھجور کی شاخوں اورنباتات کی لکڑیوں سے جو ڑے گئے تھے ۔حضرت جبرئیل علیہ السلام نازل ہو ئے اور دریافت کیا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا وجہ ہے کہ میں ابو بکرؓ کے جسم پر ایسی بوسیدہ عبا دیکھتا ہوں جس کو اس طرح سے جوڑا گیا ہے ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے جبریل علیہ السلام ! ابو بکرؓ نے فتح سے پہلے اپنا مال مجھ پر خرچ کر دیا تھا ۔جبریل ؑ نے فرمایا اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہہ رہے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرما رہے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے پو چھئے کہ کیا وہ اس حالتِ فقر پر اللہ سے خوش ہیں یا نا خوش؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پو چھا اے ابو بکرؓ ! اللہ تعالیٰ آپ سے پو چھ رہے ہیں ،کیا اس حالتِ فقیرانہ پر اللہ سے خوش ہیں یا نا خوش؟ حضرت ابو بکرؓ نے فرمایا کیا میں اپنے رب سے نا خوش رہ سکتا ہوں؟پھر از راہِ شوق فرمانے لگے میں اپنے رب سے راضی ہو ں ،میں اہنے رب سے را ضی ہو ں،میں اپنے رب سے را ضی ہوں۔