کوہِ قاف سے پیچھے ہزاروں مخلوقات
(حدیث) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں جناب رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم مسجد (بنوی) میں حلقہ بناکر بیٹھے ہو ئے تھے ۔ہمیں آپ ﷺ نے فرمایاکیا کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا ہم سورج کے متعلق غور کر ہے ہیں کہ وہ کیسے طلوع ہو تا اور کیسے غروب ہو تا ہے ؟ فرمایا تم نے اچھا کیا اس طرح سے مخلوق میں فکر کرو خالق میں فکر نہ کرنا کیونکہ اللہ عز وجل جس کے لئے جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ۔تم اس سے تعجب کرو کہ کوہ قاف سے آگے سات سمندر ہیں ہر سمندر پا نچ سو سال سفر کر نے کے برابر طویل ہے اور اس کے آگے سات زمینیں بھی ہیں جن کا نور ان کے باسیوں کے لئے چمکتا ہے اس کوہ قاف سے آگے ستر ہزار مخلوقات ہیں جو اڑتی ہیں ان کو پرندوں کی شکل میں پیدا کیا گیا ہے یہ مخلوق اور ان کا بچہ ( پیدا ہو تے ہی) دونوں ہوا میں اڑنے لگتے ہیں یہ اپنی تسبیح کی ادائیگی میں ذرا برابر وقفہ نہیں کر تیں تم جانتے ہو؟اس ایک مخلوق کے پیچھے ستر ہزار (اور )مخلوقات ہیں جن کو ہواسے پیدا کیا گیا ہے ان کا کھانا بھی ہوا کا ہے ان کا پینا بھی ہوا کا ہے ان کا لباس بھی ہوا کا ہے ان کے برتن بھی ہوا کے ہیں ان کے جانور بھی ہوا کے ہیں ان کے جانوروں کے پاؤں قیامت قائم ہو نے سے پہلے کبھی بھی زمین پر نہیں ٹکیں گے ان کی آنکھیں ان کے سینوں میں ہیں ان میں سے ہر ایک دفعہ سوتا ہے تو اس کا رزق اس کے پاس ہوتا ہے ان مخلوقات کے پیچھے ستر ہزارمخوقات اور ہیں ان کے پیچھے اللہ کے عرش کا سایہ اور اللہ کے عرش کے سایہ میں ستر ہزاراور مخلوقات ہیں وہ یہ نہیں جانتی کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت آدم کو پیدا کیا ہے اور نہ ابلیس کو جانتے ہیں اور نہ ہی ابلیس کی اولاد کو جانتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے (ویخلق مالا تعلمون )اور وہ ایسی مخلوق پیدا کرے گا جن کو تم نہیں جانتے)