کوہ قاف سےپیچھے ہزاروں مخلوقات

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
کوہِ قاف سے پیچھے ہزاروں مخلوقات​
(حدیث) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں جناب رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم مسجد (بنوی) میں حلقہ بناکر بیٹھے ہو ئے تھے ۔ہمیں آپ ﷺ نے فرمایاکیا کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا ہم سورج کے متعلق غور کر ہے ہیں کہ وہ کیسے طلوع ہو تا اور کیسے غروب ہو تا ہے ؟ فرمایا تم نے اچھا کیا اس طرح سے مخلوق میں فکر کرو خالق میں فکر نہ کرنا کیونکہ اللہ عز وجل جس کے لئے جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ۔تم اس سے تعجب کرو کہ کوہ قاف سے آگے سات سمندر ہیں ہر سمندر پا نچ سو سال سفر کر نے کے برابر طویل ہے اور اس کے آگے سات زمینیں بھی ہیں جن کا نور ان کے باسیوں کے لئے چمکتا ہے اس کوہ قاف سے آگے ستر ہزار مخلوقات ہیں جو اڑتی ہیں ان کو پرندوں کی شکل میں پیدا کیا گیا ہے یہ مخلوق اور ان کا بچہ ( پیدا ہو تے ہی) دونوں ہوا میں اڑنے لگتے ہیں یہ اپنی تسبیح کی ادائیگی میں ذرا برابر وقفہ نہیں کر تیں تم جانتے ہو؟اس ایک مخلوق کے پیچھے ستر ہزار (اور )مخلوقات ہیں جن کو ہواسے پیدا کیا گیا ہے ان کا کھانا بھی ہوا کا ہے ان کا پینا بھی ہوا کا ہے ان کا لباس بھی ہوا کا ہے ان کے برتن بھی ہوا کے ہیں ان کے جانور بھی ہوا کے ہیں ان کے جانوروں کے پاؤں قیامت قائم ہو نے سے پہلے کبھی بھی زمین پر نہیں ٹکیں گے ان کی آنکھیں ان کے سینوں میں ہیں ان میں سے ہر ایک دفعہ سوتا ہے تو اس کا رزق اس کے پاس ہوتا ہے ان مخلوقات کے پیچھے ستر ہزارمخوقات اور ہیں ان کے پیچھے اللہ کے عرش کا سایہ اور اللہ کے عرش کے سایہ میں ستر ہزاراور مخلوقات ہیں وہ یہ نہیں جانتی کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت آدم کو پیدا کیا ہے اور نہ ابلیس کو جانتے ہیں اور نہ ہی ابلیس کی اولاد کو جانتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے (ویخلق مالا تعلمون )اور وہ ایسی مخلوق پیدا کرے گا جن کو تم نہیں جانتے)
 

محمد نبیل خان

وفقہ اللہ
رکن
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
 

مظاہری

نگران ای فتاوی
ای فتاوی ٹیم ممبر
رکن
کوہِ قاف سے پیچھے ہزاروں مخلوقات​
(حدیث) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں جناب رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم مسجد (بنوی) میں حلقہ بناکر بیٹھے ہو ئے تھے ۔ہمیں آپ ﷺ نے فرمایاکیا کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا ہم سورج کے متعلق غور کر ہے ہیں کہ وہ کیسے طلوع ہو تا اور کیسے غروب ہو تا ہے ؟ فرمایا تم نے اچھا کیا اس طرح سے مخلوق میں فکر کرو خالق میں فکر نہ کرنا کیونکہ اللہ عز وجل جس کے لئے جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے ۔تم اس سے تعجب کرو کہ کوہ قاف سے آگے سات سمندر ہیں ہر سمندر پا نچ سو سال سفر کر نے کے برابر طویل ہے اور اس کے آگے سات زمینیں بھی ہیں جن کا نور ان کے باسیوں کے لئے چمکتا ہے اس کوہ قاف سے آگے ستر ہزار مخلوقات ہیں جو اڑتی ہیں ان کو پرندوں کی شکل میں پیدا کیا گیا ہے یہ مخلوق اور ان کا بچہ ( پیدا ہو تے ہی) دونوں ہوا میں اڑنے لگتے ہیں یہ اپنی تسبیح کی ادائیگی میں ذرا برابر وقفہ نہیں کر تیں تم جانتے ہو؟اس ایک مخلوق کے پیچھے ستر ہزار (اور )مخلوقات ہیں جن کو ہواسے پیدا کیا گیا ہے ان کا کھانا بھی ہوا کا ہے ان کا پینا بھی ہوا کا ہے ان کا لباس بھی ہوا کا ہے ان کے برتن بھی ہوا کے ہیں ان کے جانور بھی ہوا کے ہیں ان کے جانوروں کے پاؤں قیامت قائم ہو نے سے پہلے کبھی بھی زمین پر نہیں ٹکیں گے ان کی آنکھیں ان کے سینوں میں ہیں ان میں سے ہر ایک دفعہ سوتا ہے تو اس کا رزق اس کے پاس ہوتا ہے ان مخلوقات کے پیچھے ستر ہزارمخوقات اور ہیں ان کے پیچھے اللہ کے عرش کا سایہ اور اللہ کے عرش کے سایہ میں ستر ہزاراور مخلوقات ہیں وہ یہ نہیں جانتی کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے حضرت آدم کو پیدا کیا ہے اور نہ ابلیس کو جانتے ہیں اور نہ ہی ابلیس کی اولاد کو جانتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے (ویخلق مالا تعلمون )اور وہ ایسی مخلوق پیدا کرے گا جن کو تم نہیں جانتے)
جزاک اللہ ،بارک اللہ
حضرت اس حدیث کا حوالہ اور اس کا درجہ بھی تحریر فرمادیں تو استفادہ کے لائق ہو جائے۔
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
جزاک اللہ ،بارک اللہ
حضرت اس حدیث کا حوالہ اور اس کا درجہ بھی تحریر فرمادیں تو استفادہ کے لائق ہو جائے۔
نام کتاب: اسرار کائنات۔تالیف: مولانا مفتی امداد اللہ انور ص :ا187 تا 188 ۔بحوالہ : العظمۃ ابو شیخ :993
 
Last edited:

محمد یوسف

وفقہ اللہ
رکن
نام کتاب: اسرار کائنات۔تالیف: مولانا مفتی امداد اللہ انور ص :ا187 تا 188 ۔بحوالہ : العظۃ ابو شیخ :993
صرف حوالہ۔ ناکافی ہے اس طرح کی روایت سے اس بات کو بھی واضح کرنا چاہئے کہ مصنف کی مراد اس سے کیا ہے
(جیسے اگر کوئی مستدرک حاکم کا حوالہ دے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ روایت موضوعات میں سے ہو)
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
صرف حوالہ۔ ناکافی ہے اس طرح کی روایت سے اس بات کو بھی واضح کرنا چاہئے کہ مصنف کی مراد اس سے کیا ہے
(جیسے اگر کوئی مستدرک حاکم کا حوالہ دے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ روایت موضوعات میں سے ہو)
درست فرمایا۔ مولانا مذکور پر اعتماد کرتے ہوئے مضمون نقل کیاگیا تھا واقعی اگر متحقق ہو جائے کہ بالا روایت موضوع ہے تو مراسلہ حذف کیا جا سکتا ہے۔
 

اویس پراچہ

وفقہ اللہ
رکن
اگر ممکن ہو تو اس کتاب کا لنک دے دیں ورنہ مذکورہ صفحہ اسکین کر دیں اگر یہ ممکن ہو تو۔ کیوں کہ مجھے نہ تو یہ کتاب نیٹ پر ملی ہے نہ العظۃ کے بارے میں کوئی معلومات ملی ہیں۔
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
اگر ممکن ہو تو اس کتاب کا لنک دے دیں ورنہ مذکورہ صفحہ اسکین کر دیں اگر یہ ممکن ہو تو۔ کیوں کہ مجھے نہ تو یہ کتاب نیٹ پر ملی ہے نہ العظمۃ کے بارے میں کوئی معلومات ملی ہیں۔
شکریہ جناب: العظمہ ۔ م کے چھوٹنے کی وجہ سے کتاب نہ مل سکی ،معذرت ہے ۔کتاب کے حوالہ سے اپنے تاثرات سے ضرور آگاہ کیجئے گا ذرہ نوازی ہوگی
لنک یہ ہے:http://shamela.ws/index.php/book/13043
http://shamela.ws/index.php/book/13043
 

اویس پراچہ

وفقہ اللہ
رکن
شکریہ جناب: العظمہ ۔ م کے چھوٹنے کی وجہ سے کتاب نہ مل سکی ،معذرت ہے ۔کتاب کے حوالہ سے اپنے تاثرات سے ضرور آگاہ کیجئے گا ذرہ نوازی ہوگی
لنک یہ ہے:
http://shamela.ws/index.php/book/13043
جزاك الله خیرا
اس روایت كے رواۃ میں ابراہیم بن موسی البحرانی مجہول ہیں۔ ان سے روایت کرنے والے علی بن عمرو الانصاری ابو ہبیرہ اگرچہ صدوق ہیں لیکن ان کی روایات میں مناکیر و غرائب بھی ہوتے ہیں۔ ان سے روایت کرنے والے احمد بن روح ابو الطیب الشعرانی کو اسلام ویب نے مقبول لکھا ہے لیکن مجھے ان کی تعدیل یا جرح میں کوئی قول نہیں ملا۔ اس لیے یہ مجہول تو نہیں ہیں لیکن غالبا مستور الحال ہیں۔
اس روایت کو جتنے بھی رواۃ نے روایت کیا ہے ان میں سے کسی نے یہ کوہ قاف والی بات روایت نہیں۔ اس لیے یہ روایت ضعیف معلوم ہوتی ہے۔
و اللہ اعلم
 

احمدقاسمی

منتظم اعلی۔ أیدہ اللہ
Staff member
منتظم اعلی
شکریہ۔پوری کتاب کے بارے میں کیا خیال ہے کیونکہ اس طرح کی حیرت انگیز روایات اس میں موجود ہیں ۔
 

اویس پراچہ

وفقہ اللہ
رکن
شکریہ۔پوری کتاب کے بارے میں کیا خیال ہے کیونکہ اس طرح کی حیرت انگیز روایات اس میں موجود ہیں ۔
علامہ ذہبی تو یہ کہتے ہیں کہ ان (ابو الشیخ) کی کتب میں واہیات باتیں بھری ہوئی ہیں۔(کما فی السیر) (اس بات کو لے کر غالبا شیخ کوثریؒ نے جرح بھی کی ہے لیکن یہ جرح کی بات نہیں ہے۔ ایسا بہت سے محدثین کی کتب میں ہے۔)
باقی اس کتاب پر تبصرہ کرنے کے لیے اس کا مطالعہ کرنا پڑے گا۔ موقع ملا تو ان شاء اللہ کروں گا۔
 
Top