حضرت حسین رضی اللہ عنہ

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ حسن اور حسین رضی اللہ عنہما جنتی لوگوں کے سردار ہیں۔‘‘
(سنن الترمزی:3768)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
عن أبي أسامة بن زيد قال طرقت النبي صلى الله عليه و سلم ذات ليلة في بعض الحاجة فخرج النبي صلى الله عليه و سلم وهو مشتمل على شيء لا أدري ما هو فلما فرغت من حاجتي قلت ما هذا الذي أنت مشتمل عليه ؟ قال فكشفه فإذا حسن و حسين عليهما السلام على وركيه فقال هذان ابناي وابنا ابنتي اللهم إني أحبهما فأحبهما وأحب من يحبهما (سنن ترمذي :3769 باب 31 مناقب الحسن و الحسين)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ حسن اور حسین (رضی اللہ عنہما)میرے بیٹے اور میری بیٹی (حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا) کے بیٹے ہیں۔
اے اللہ! میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان دونوں سے محبت فرما اور ان دونوں سے محبت کرنے والوں سے بھی محبت فرما۔‘‘
(سنن ترمذي :3769 باب 31 مناقب الحسن و الحسين)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ہمراہ دعوت پر تشریف لے جارہے تھے (راستے میں) حضرت حسین رضی اللہ عنہ بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے سب کے سامنے کھڑے ہوگئے اور اپنے دونوں ہاتھ پھیلاتے ہوئے اِدھر اُدھر دوڑنے لگے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دلفریب منظر دیکھ کر مسکرانے لگے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو اپنی مبارک بانہوں میں سمیٹ کر اپنا دستِ مبارک حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی تھوڑی کے نیچے اور دوسرا دستِ شفقت حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی گدی کے پیچھے رکھا اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا سر مبارک اپنے سامنے کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے منہ لا بوسہ لیا اور فرمایا:
’’ حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں،جو حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرے اللہ سبحانہ وتعالیٰ اس سے محبت کرینگے، حسین میری اولاد میں بڑی شان والا ہے۔‘‘
(صحیح ابن حبان:6971)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ جس نے حسن اور حسین ( رضی اللہ عنہما) سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔‘‘
(مسند احمد بن حنبل:7876)
 

محمدداؤدالرحمن علی

خادم
Staff member
منتظم اعلی
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو اپنے کندھے مبارک پر اُٹھائے ہوئے تھے ایک صحابی یہ منظر دیکہ کر بولے:
’’ اے بچے!تم کتنی بہترین سواری پر سوار ہو۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواباً ارشاد فرمایا:
’’ سوار بھی تو کتنا بہترین ہے۔‘‘
(ترمزی باب مناقب الحسن والحسین:3784)
 
Top