نئی چالیں نئی گھاتیں نہ سکھلا ہمسفر مجھکو
جدا منزل تری در پیش ہے اپنا سفر مجھکو
تجھے تیری خرد نے کر دیا مدہوش تو جانے
جنوں نے کر دیا ھے این و آں سے با خبر مجھکو
پئے ہنگامہ تو نے سینکڑوں طوفاں اٹھائے ہیں
کیا اسکو کبھی خود کو کبھی زیرو زبر مجھکو
قفس میں ہے سکوں مجھکو قفس میں مجھکو رہنے دے
میں ہوں آزاد تو پا بند آزدی نہ کر مجھکو
جدا منزل تری در پیش ہے اپنا سفر مجھکو
تجھے تیری خرد نے کر دیا مدہوش تو جانے
جنوں نے کر دیا ھے این و آں سے با خبر مجھکو
پئے ہنگامہ تو نے سینکڑوں طوفاں اٹھائے ہیں
کیا اسکو کبھی خود کو کبھی زیرو زبر مجھکو
قفس میں ہے سکوں مجھکو قفس میں مجھکو رہنے دے
میں ہوں آزاد تو پا بند آزدی نہ کر مجھکو