بسم الله الرحمن الرحيم
رات کو دس آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه نمازیوں میں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
رات کو پچاس آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت عبد الله رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) پچاس ( 50 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) پچاس ( 50 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه حافظین میں لکها جائے گا
رات کو سو آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین ( پرہیزگاروں ) میں لکها جائے گا
حضرت کعب فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین ( پرہیزگاروں ) میں لکها جائے گا ۔ حضرت تميم الداري اورحضرت فُضاله بن عبيد اورحضرت عبد الله رضی الله عنهم بهی یہی منقول ہے
حضرت أبو أمامه رضی الله عنه فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
رات کو دو سو آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین میں لکها جائے گا
حضرت أبو أمامه رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تووه قانتین میں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا ، اورجس شخص نے سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین میں لکها جائے گا ، اورجس شخص نے دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه فائزین ( کامیاب لوگوں میں ) میں لکها جائے گا
رات کو دو سو آیات سے ایک ہزار آیات تک پڑهنے کی فضیلت
حضرت حسن بصري رحمه الله (جلیل القدر تابعی) سے مُرسَل روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات تلاوت کیں تو قرآن مجید اس سے جهگڑا نہیں کرے گا ، اور جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات تلاوت کیں تو اس کے لیئے ایک رات کی قیام کا ثواب لکها جاتا ہے ، اور جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) پانچ سو ( 500 ) آیات سے ایک ہزار ( 1000 ) آیات تک تلاوت کیں ، تو وه اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کے لیئے ایک قِنطار کے برابر اجر ہوگا ، صحابہ کرام نے پوچها کہ قِنطار کیا ہے ؟ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا باره ہزار ( درهم یا دینار ) ہیں
رات کو ایک ہزار آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبو أمامه رضی الله عنه فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ہزار( 1000 ) آیات پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے ( اتنا زیاده ہے ) کہ تمہاری پوری دنیا اس کے برابر نہیں ہوسکتی
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ایک ہزار ( 1000 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے دنیا اورجو دنیا میں ہے اس سے بہتر ہے
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ایک ہزار ( 1000 ) آیات سے پانچ سو ( 500 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے ایک عظیم پہاڑ کی طرح ہے
قِنْطَار کتنا ہوتا ہے ؟
حضرت أبي هريره رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ایک قِنْطَار باره ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت أبي نضره العبدي ( تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار سونے سے بهرا ہوا بیل کا چمڑا ہے
حضرت سعيد بن المسيب ( سيد التابعين ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار چالیس ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت حسن البصري ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار تم میں سے کسی ایک کی دیت یعنی باره ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت مجاهد ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ستر ہزار دینار ہیں
حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ایک ہزار أوقيه ہیں اور دو سو أوقيه ہیں
حضرت مجاهد ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ستر ہزار مِثْقَال ہیں
نوٹ : مذکوره بالا تمام روایات وآثار ( سُنَنُ الدارمي ، كتاب فضَائلُ القرآن ) سے ماخوذ ہیں ، اسی طرح دیگر محدثین مثلا امام أبو داود امام ابن خزيمہ امام ابن حبان امام حاکم وغیرہم نے بهی ان آثار کو نقل کیا ہے ، بخوف طوالت اصل عربی عبارات کو ذکر نہیں کیا گیا ، شارحین حدیث نے مذکوره بالا آثار میں آیات کی تلاوت اور اس کی فضیلت کو قیام اللیل (تہجد) کی نماز میں پڑہنے کے ساتھ خاص کیا ہے ، لیکن علماء کی ایک جماعت نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص رات کو سونے سے پہلے یا سونے کے بعد بغیر نماز کے مذکوره تعداد میں تلاوت کرے تو اس کو یہی فضیلت واجر حاصل ہوگا ، امام دارمي اور امام حاكم اور امام مُنذري اور امام نووي وغیرہم رحمهم الله نے بهی اپنی کتابوں میں عمومی الفاظ سے ابواب قائم کیے ہیں جس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ثواب عام ہے چاہے نماز میں پڑہے یا بغیر نماز کے پڑہے ، یاد رہے کہ قرآن مجید کی آخری پاروں کی چند سورتیں پڑہنے سے یہ ثواب بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے ، کیونکہ آخری پاروں میں مختصر آیات والی سورتیں ہیں ، اگر کوئی ہزار آیات پڑہنے کی عظیم الشان فضیلت حاصل کرنا چاہتا ہے تو قرآن مجید کی آخری دو پارے پڑہنے سے یہ فضیلت اس کو حاصل ہوجائے گی ، کیونکہ سورة الملك سے سورة الناس تک ہزار آیات بن جاتی ہیں ، چائیے کہ مقابلہ کرنے والے یہاں مقابلہ کریں ، چائیے کہ آخرت کے تاجر اس آسان مگر بہت نفع والی تجارت کو آج سے ہی شروع کردیں ، چائیے کہ ایک طویل ترین اور پر خطر منزل کے مسافر اس آسان مگر بہت اہم اور نفع مند زاد راه کو آج سے ہی جمع کرنا شروع کردیں . وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ . لِمِثْلِ هَذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ . والله تعـالیٰ أعـلم
رات کو دس آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه نمازیوں میں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
رات کو پچاس آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت عبد الله رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) پچاس ( 50 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) پچاس ( 50 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه حافظین میں لکها جائے گا
رات کو سو آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین ( پرہیزگاروں ) میں لکها جائے گا
حضرت کعب فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین ( پرہیزگاروں ) میں لکها جائے گا ۔ حضرت تميم الداري اورحضرت فُضاله بن عبيد اورحضرت عبد الله رضی الله عنهم بهی یہی منقول ہے
حضرت أبو أمامه رضی الله عنه فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا
رات کو دو سو آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین میں لکها جائے گا
حضرت أبو أمامه رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تووه قانتین میں لکها جائے گا
حضرت ابن عمر رضی الله عنهما سے روایت ہے فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) دس ( 10 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه غافلین میں نہیں لکها جائے گا ، اورجس شخص نے سو ( 100 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه قانتین میں لکها جائے گا ، اورجس شخص نے دو سو ( 200 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو وه فائزین ( کامیاب لوگوں میں ) میں لکها جائے گا
رات کو دو سو آیات سے ایک ہزار آیات تک پڑهنے کی فضیلت
حضرت حسن بصري رحمه الله (جلیل القدر تابعی) سے مُرسَل روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) سو ( 100 ) آیات تلاوت کیں تو قرآن مجید اس سے جهگڑا نہیں کرے گا ، اور جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) دو سو ( 200 ) آیات تلاوت کیں تو اس کے لیئے ایک رات کی قیام کا ثواب لکها جاتا ہے ، اور جس آدمی نے ایک رات میں ( قرآن مجید کی ) پانچ سو ( 500 ) آیات سے ایک ہزار ( 1000 ) آیات تک تلاوت کیں ، تو وه اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کے لیئے ایک قِنطار کے برابر اجر ہوگا ، صحابہ کرام نے پوچها کہ قِنطار کیا ہے ؟ آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا باره ہزار ( درهم یا دینار ) ہیں
رات کو ایک ہزار آیات پڑهنے کی فضیلت
حضرت أبو أمامه رضی الله عنه فرماتے ہیں کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ہزار( 1000 ) آیات پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے ( اتنا زیاده ہے ) کہ تمہاری پوری دنیا اس کے برابر نہیں ہوسکتی
حضرت تميم الداري اور حضرت فُضاله بن عبيد رضی الله عنهما سے روایت ہے کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ایک ہزار ( 1000 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے دنیا اورجو دنیا میں ہے اس سے بہتر ہے
حضرت أبي الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبي صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ( قرآن مجید کی ) ایک ہزار ( 1000 ) آیات سے پانچ سو ( 500 ) آیات کسی رات میں پڑہیں تو اس کے لیئے ایک قِنطار اجر وثواب لکها جائے گا ، اور ایک قِیراط اس قِنطار میں سے ایک عظیم پہاڑ کی طرح ہے
قِنْطَار کتنا ہوتا ہے ؟
حضرت أبي هريره رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ایک قِنْطَار باره ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت أبي نضره العبدي ( تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار سونے سے بهرا ہوا بیل کا چمڑا ہے
حضرت سعيد بن المسيب ( سيد التابعين ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار چالیس ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت حسن البصري ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار تم میں سے کسی ایک کی دیت یعنی باره ہزار ( درہم یا دینار ) ہیں
حضرت مجاهد ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ستر ہزار دینار ہیں
حضرت معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ایک ہزار أوقيه ہیں اور دو سو أوقيه ہیں
حضرت مجاهد ( بڑے تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ قِنْطَار ستر ہزار مِثْقَال ہیں
نوٹ : مذکوره بالا تمام روایات وآثار ( سُنَنُ الدارمي ، كتاب فضَائلُ القرآن ) سے ماخوذ ہیں ، اسی طرح دیگر محدثین مثلا امام أبو داود امام ابن خزيمہ امام ابن حبان امام حاکم وغیرہم نے بهی ان آثار کو نقل کیا ہے ، بخوف طوالت اصل عربی عبارات کو ذکر نہیں کیا گیا ، شارحین حدیث نے مذکوره بالا آثار میں آیات کی تلاوت اور اس کی فضیلت کو قیام اللیل (تہجد) کی نماز میں پڑہنے کے ساتھ خاص کیا ہے ، لیکن علماء کی ایک جماعت نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص رات کو سونے سے پہلے یا سونے کے بعد بغیر نماز کے مذکوره تعداد میں تلاوت کرے تو اس کو یہی فضیلت واجر حاصل ہوگا ، امام دارمي اور امام حاكم اور امام مُنذري اور امام نووي وغیرہم رحمهم الله نے بهی اپنی کتابوں میں عمومی الفاظ سے ابواب قائم کیے ہیں جس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ ثواب عام ہے چاہے نماز میں پڑہے یا بغیر نماز کے پڑہے ، یاد رہے کہ قرآن مجید کی آخری پاروں کی چند سورتیں پڑہنے سے یہ ثواب بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے ، کیونکہ آخری پاروں میں مختصر آیات والی سورتیں ہیں ، اگر کوئی ہزار آیات پڑہنے کی عظیم الشان فضیلت حاصل کرنا چاہتا ہے تو قرآن مجید کی آخری دو پارے پڑہنے سے یہ فضیلت اس کو حاصل ہوجائے گی ، کیونکہ سورة الملك سے سورة الناس تک ہزار آیات بن جاتی ہیں ، چائیے کہ مقابلہ کرنے والے یہاں مقابلہ کریں ، چائیے کہ آخرت کے تاجر اس آسان مگر بہت نفع والی تجارت کو آج سے ہی شروع کردیں ، چائیے کہ ایک طویل ترین اور پر خطر منزل کے مسافر اس آسان مگر بہت اہم اور نفع مند زاد راه کو آج سے ہی جمع کرنا شروع کردیں . وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ . لِمِثْلِ هَذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ . والله تعـالیٰ أعـلم